قدیم Ûندو عÛد کا علم
جب آرین لوگ Ûندوستان Ú©ÛŒ سرسبز اور زرخیز وادیوں میں آباد ÛÙˆ گئے، تو برÛمنوں کو، جن کا ایک علیØ+Ø¯Û ÙØ±Ù‚Û ÛŒØ§ Ú¯Ø±ÙˆÛ Ø¨Ù† چکا تھا، Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ لیے بÛت وقت ملنے لگا، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø¨ ÙˆÛ Ù†Û Ù„Ú‘Ø§Ø¦ÛŒ میں جاتے تھے، Ù†Û Ø²Ù…ÛŒÙ† بونے جوتنے سے سروکار رکھتے تھے۔ ان Ú©Ùˆ جن چیزوں Ú©ÛŒ ضرورت Ûوتی تھی ÙˆÛ Ø³Ø¨ اور Ùرقوں سے بÛÙ… Ù¾ÛÙ†Ú† جاتی تھیں۔ پوجا Ú©Û’ بعد سارا دن اپنا تھا۔ انÛیں وید Ø+Ùظ کرنا پڑتا تھا اور اس میں بے Ø´Ú© بÛت وقت خرچ Ûوتا تھا، پھر بھی اتنی Ùرصت ملتی تھی Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ نظمیں لکھیں، قانون بنائے اور علوم Ùˆ Ùنون Ú©Ø§Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û Ú©ÛŒØ§Û” اس زمانے Ú©Û’ Ûندوئوں Ù†Û’ جب رات Ú©Û’ وقت آسمان Ú©ÛŒ طر٠آنکھ اٹھائی اور چاند Ú©ÛŒ Ø+رکات پر دھیان دیا تو علم Ûیئت Ú©ÛŒ بنیاد ڈال دی۔ ان 28 نکھشتروں (گزرگاÛÙˆÚº) Ú©Û’ نام رکھے، جن میں سے چاند وقتاً Ùوقتاً گزرتا ÛÛ’Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ ان Ø¨Ø§Ø±Û Ø±Ø§Ø³ÙˆÚº (برجوں) Ú©ÛŒ تشخیص کی، جن میں سے کسی ایک میں چاند پوری نمائش Ú©Û’ دن (بدر Ú©ÛŒ Ø+الت میں) Ûوتا ÛÛ’ اور ان Ú©Û’ نام رکھے۔ اس قدیم زمانے Ú©Û’ Ûندوئوں Ù†Û’ زندگی Ú©ÛŒ ماÛیئت، ظاÛری دنیا Ú©ÛŒ اصلیت، خدا ØŒ انسان، روØ+ØŒ ماضی اور مستقبل، Ûر Ø´Û’ پر Ù†Ûایت غوروÙکر Ú©Û’ ساتھ مدت دراز تک عقل لڑائی، جو Ú©Ú†Ú¾ انÛیں معلوم Ûوا اور جو Ú©Ú†Ú¾ ان Ú©ÛŒ سمجھ میں آیا لکھتے گئے۔ آخر کار ان بØ+Ø« مباØ+ثوں Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے ان Ú©Û’ Ú†Ú¾ مت قرار پائے۔ مت Ú©Û’ معنی مذÛب، Ø®ÙˆØ§Û Ø§Ù†Ûیں Ú†Ú¾ مذÛب Ú©ÛÛ Ù„ÙˆØŒ Ø®ÙˆØ§Û ÙلسÙÛ’ Ú©ÛŒ Ú†Ú¾ شاخیں مان لو، بات ایک ÛÛŒ ÛÛ’Û” Ûاں اتنا یاد رکھنا چاÛیے Ú©Û Ûر ایک مت کا بانی جدا رÙØ´ÛŒ (Ùاضل، صوÙÛŒ) تھا۔ سانگھ کا بانی کپل تھا۔ اس کا قول تھا Ú©Û ÛÙ… اسی Ø´Û’ کا یقین کر سکتے Ûیں جس Ú©Ùˆ خود Ù…Ø+سوس یا ثابت کر سکتے ÛÙˆÚº یا کوئی اور شخص Ù…Ø+سوس یا ثابت کر سکتا ÛÙˆÛ” ÛŒÛ ÙˆÛŒØ¯ Ú©ÛŒ تعلیم سے منØ+ر٠تھا۔ دوسرا مت یوگ Ú©Ûلاتا ÛÛ’Û” اس کا بانی تپنجلی تھا جو 200 قبل مسیØ+ Ú©Û’ قریب گزرا ÛÛ’Û” اس کا Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø³Ø¨ کا آدکارن (سبب پیدا کرنے والی) ایک مطلق طاقت ÛÛ’ جس Ù†Û’ Ú©Ù„ کائنات Ú©Ùˆ بنایاÛÛ’Û” روØ+ انسان Ú©ÛŒ نجات کا ایک ÛÛŒ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† خدا کا دھیان کرے اور مادے Ú©ÛŒ قید سے چھوٹ کر Ùنا اس طاقت میں ÛÙˆ جائے۔ تیسرے مت کا بانی گوتم رشی Ûوا ÛÛ’Û” اس کا نام نیائے یا منطق ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¯Ù„ÛŒÙ„ دینا اور دلیل Ú©Û’ وسیلے سے چیزوں Ú©ÛŒ Ø+قیقت اور ماÛیئت کا دریاÙت کرنا سکھاتا ÛÛ’Û” گوتم Ú©ÛŒ تعلیم ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… چیزیں خدا Ú©ÛŒ پیدا Ú©ÛŒ Ûوئی Ûیں۔ چوتھا مت ویسے Ø´Ú© Ú©Ûلاتا ÛÛ’Û” اس کا بانی کناد تھا۔ کناد Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ ان چھوٹے چھوٹے اجزا سے بنی ÛÛ’Û” باقی Ú©Û’ دونوں مت ویدانت Ú©Ûلاتے Ûیں، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº کا Ø³Ù„Ø³Ù„Û ÙˆÛŒØ¯ سے شروع Ûوتا ÛÛ’Û” ان میں سے Ù¾ÛÙ„Û’ کا نام پورب میمانسا ÛÛ’Û” اس کا بانی جمینی ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨Ø±Ûمنوں Ú©Û’ اصول پر چلتا ÛÛ’Û” اوتر میمانسایا باد رائن بیاس Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©Ùˆ چاÛیے Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ Ú©ÛŒ بندگی کرے۔ روØ+ اور Ù…Ø§Ø¯Û Ø§ÙˆØ± Ú©Ù„ کائنات اسی Ú©ÛŒ ذات کا پرتو اور ظÛور ÛÛ’Û” تمام چیزیں اسی سے ÛÛŒ تخلیق Ú©Ø±Ø¯Û Ûیں۔ بادرائن Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©ÛŒ روØ+ اس ذات مطلق کا ایک جزو ÛÛ’Û” جس طرØ+ چنگاری Ø¢Ú¯ کا ایک جزو ÛÛ’Û” روØ+یں ایک جسم سے دوسرے میں جاتی Ûیں۔ Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø¹Ù„Ù… اور نیکی Ú©ÛŒ طر٠ترقی کرتی Ûیں اور جب علم اور عمل Ø¯Ø±Ø¬Û Ú©Ù…Ø§Ù„ Ú©Ùˆ Ù¾ÛÙ†Ú† جاتے Ûیں تو خدا Ú©Û’ ساتھ قرب اور یگانگت نصیب Ûوتی ÛÛ’Û” برÛمن دوسروں Ú©Û’ پیشوا اور معلم تھے۔ اس لیے انÛÙˆÚº Ù†Û’ سب Ùرقوں Ú©Û’ Ùرائض مقرر کیے اور ان Ú©Û’ لیے دستور العمل بنا دیئے۔ گرÛست یا Ø®Ø§Ù†Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ Ú©Û’ Ùرائض اور ان Ú©Û’ ادا کرنے Ú©ÛŒ ترکیب اس شرØ+ اور تÙصیل Ú©Û’ ساتھ بیان Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ûر ایک شخص دیکھ سکتا ÛÛ’ Ú©Û Ù…ÛŒØ±Ø§ کیا دھرم ÛÛ’ اور کس طرØ+ اس پر چلنا لازم ÛÛ’Û” اور مجرموں اور ’’گنÛگاروں‘⠘ Ú©ÛŒ سزا Ú©Û’ قانون بھی مقرر کیے Ûیں۔ ÛŒÛ Ú©Ù„ آئین Ùˆ قوانین سوتروں Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں بیان کیے گئے Ûیں جو Ø+Ùظ کیے جاتے تھے۔ منوجی کا Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ù‚ÙˆØ§Ù†ÛŒÙ† راجائوں، Ù…Ûاراجوں Ú©ÛŒ Ûدایت Ú©Û’ لیے ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨ØªØ§ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ø³ طرØ+ Ø+کومت کرنی اور مجرموں Ú©Ùˆ سزا دینی چاÛیے۔ منوجی کا Ø¶Ø§Ø¨Ø·Û Ø§Ø³ÛŒ زمانے میں سوتروں Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں مرتب Ûوا تھا۔(کتابب ’’تاریخ Ûند‘‘ سے منقبس)